عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ يُونُسَ رَفَعَهُ قَالَ قَالَ لُقْمَانُ لابْنِهِ يَا بُنَيَّ اخْتَرِ الْمَجَالِسَ عَلَى عَيْنِكَ فَإِنْ رَأَيْتَ قَوْماً يَذْكُرُونَ الله جَلَّ وَعَزَّ فَاجْلِسْ مَعَهُمْ فَإِنْ تَكُنْ عَالِماً نَفَعَكَ عِلْمُكَ وَإِنْ تَكُنْ جَاهِلاً عَلَّمُوكَ وَلَعَلَّ الله أَنْ يُظِلَّهُمْ بِرَحْمَتِهِ فَيَعُمَّكَ مَعَهُمْ وَإِذَا رَأَيْتَ قَوْماً لا يَذْكُرُونَ الله فَلا تَجْلِسْ مَعَهُمْ فَإِنْ تَكُنْ عَالِماً لَمْ يَنْفَعْكَ عِلْمُكَ وَإِنْ كُنْتَ جَاهِلاً يَزِيدُوكَ جَهْلاً وَلَعَلَّ الله أَنْ يُظِلَّهُمْ بِعُقُوبَةٍ فَيَعُمَّكَ مَعَهُمْ۔
لقمان نے اپنے بیٹے سے کہا اے فرزند مجالس علماء کو اپنی نظر میں رکھ۔ اگر تو ایسے لوگوں کو پائے جو اللہ کا ذکر کرتے ہیں تو ان کے پاس بیٹھ، اگر تو عالم ہے تو تجھ کو تیرا علم نفع دے گا اور اگر تو جاہل ہے تو وہ تجھے تعلیم دیں گے اور شاید اللہ ان پر اپنی رحمت نازل کرے اور اگر وہ لوگ اللہ کا ذکر نہیں کرتے تو ان کے پاس مت بیٹھ، اگر تو عالم ہے تو تیرا علم نفع نہ دے گا اور اگر تو جاہل ہے تو وہ تجھ میں اور جہالت پیدا کر دیں گے اور شاید کہ اللہ ان پر اپنا عذاب نازل کرے جو تجھے بھی گھیر لے۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى جَمِيعاً عَنِ ابْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ دُرُسْتَ بْنِ أَبِي مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ أَبِي الْحَسَنِ مُوسَى بْنِ جَعْفَرٍ (عَلَيْهما السَّلام) قَالَ مُحَادَثَةُ الْعَالِمِ عَلَى الْمَزَابِلِ خَيْرٌ مِنْ مُحَادَثَةِ الْجَاهِلِ عَلَى الزَّرَابِيِّ۔
امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے فرمایا عالموں کے ساتھ مزبلوں (کوڑا گھر) پر بیٹھنا بہتر ہے جاہل کے ساتھ مسندوں پر بیٹھنے سے۔
عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ الْبَرْقِيِّ عَنْ شَرِيفِ بْنِ سَابِقٍ عَنِ الْفَضْلِ بْنِ أَبِي قُرَّةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله علیہ السلام قَالَ قَالَ رَسُولُ الله ﷺ قَالَتِ الْحَوَارِيُّونَ لِعِيسَى يَا رُوحَ الله مَنْ نُجَالِسُ قَالَ مَنْ يُذَكِّرُكُمُ الله رُؤْيَتُهُ وَيَزِيدُ فِي عِلْمِكُمْ مَنْطِقُهُ وَيُرَغِّبُكُمْ فِي الاخِرَةِ عَمَلُهُ۔
حضرت رسولِ خدا ﷺ نے فرمایا حواریوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے پوچھا ہم کن لوگوں کے ساتھ بیٹھیں۔ فرمایا جن کی صورت سے ذکر خدا یاد آ جائے، جن کی گفتگو سے تمہارا علم زیادہ ہو، جن کے عمل سے آخرت کی طرف رغبت ہو۔
مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنِ الْفَضْلِ بْنِ شَاذَانَ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ حَازِمٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله علیہ السلام قَالَ قَالَ رَسُولُ الله ﷺ مُجَالَسَةُ أَهْلِ الدِّينِ شَرَفُ الدُّنْيَا وَالاخِرَةِ۔
حضرت رسول خدا ﷺ نے فرمایا اہلِ دین کے پاس بیٹھنا شرفِ دنیا و آخرت ہے۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ الاصْبَهَانِيِّ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ الْمِنْقَرِيِّ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عُيَيْنَةَ عَنْ مِسْعَرِ بْنِ كِدَامٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا جَعْفَرٍ علیہ السلام يَقُولُ لَمَجْلِسٌ أَجْلِسُهُ إِلَى مَنْ أَثِقُ بِهِ أَوْثَقُ فِي نَفْسِي مِنْ عَمَلِ سَنَةٍ۔
فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے کہ میں بیٹھتا ہوں مردِ دانا کی مجلس میں جس پر مجھے اعتماد ہو، یہ بیٹھنا مجھے پسند ہے ایک سال کی عبادت سے۔