عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ فَضْلٍ الاعْوَرِ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ الْحَذَّاءِ قَالَ كُنَّا زَمَانَ ابي جعفر علیہ السلام حِينَ قُبِضَ نَتَرَدَّدُ كَالْغَنَمِ لا رَاعِيَ لَهَا فَلَقِينَا سَالِمَ بْنَ أَبِي حَفْصَةَ فَقَالَ لِي يَا أَبَا عُبَيْدَةَ مَنْ إِمَامُكَ فَقُلْتُ أَئِمَّتِي آلُ مُحَمَّدٍ فَقَالَ هَلَكْتَ وَأَهْلَكْتَ أَ مَا سَمِعْتُ أَنَا وَأَنْتَ أَبَا جَعْفَرٍ علیہ السلام يَقُولُ مَنْ مَاتَ وَلَيْسَ عَلَيْهِ إِمَامٌ مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً فَقُلْتُ بَلَى لَعَمْرِي وَلَقَدْ كَانَ قَبْلَ ذَلِكَ بِثَلاثٍ أَوْ نَحْوِهَا دَخَلْتُ عَلَى أَبِي عَبْدِ الله علیہ السلام فَرَزَقَ الله الْمَعْرِفَةَ فَقُلْتُ لابِي عَبْدِ الله علیہ السلام إِنَّ سَالِماً قَالَ لِي كَذَا وَكَذَا قَالَ فَقَالَ يَا أَبَا عُبَيْدَةَ إِنَّهُ لا يَمُوتُ مِنَّا مَيِّتٌ حَتَّى يُخَلِّفَ مِنْ بَعْدِهِ مَنْ يَعْمَلُ بِمِثْلِ عَمَلِهِ وَيَسِيرُ بِسِيرَتِهِ وَيَدْعُو إِلَى مَا دَعَا إِلَيْهِ يَا أَبَا عُبَيْدَةَ إِنَّهُ لَمْ يُمْنَعْ مَا أُعْطِيَ دَاوُدَ أَنْ أُعْطِيَ سُلَيْمَانَ ثُمَّ قَالَ يَا أَبَا عُبَيْدَةَ إِذَا قَامَ قَائِمُ آلِ مُحَمَّدٍ ﷺ حَكَمَ بِحُكْمِ دَاوُدَ وَسُلَيْمَانَ لا يَسْأَلُ بَيِّنَةً۔
ابو عبیدہ سے مروی ہے کہ جب امام محمد باقر علیہ السلام کا انتقال ہوا تو میں موجود تھا۔ ہم اس طرح مترد تھے جیسے وہ بکری جس کا چرواہا نہ ہو۔ اور ہم سے سالم بن ابی حفصہ نے ملاقات کی وہ مجھ سے کہنے لگا اب تمہارا امام کون ہے۔ میں نے کہا آلِ محمد کے امام۔ اس نے کہا تم خود بھی ہلاک ہوئے اور دوسروں کو بھی ہلاک کیا۔ کیا تم نے نہیں سنا کہ امام محمد باقر علیہ السلام فرمایا کرتے تھے کہ جو کوئی ایسی حالت میں مر گیا کہ اس کا کوئی امام نہیں تو وہ کفر کی موت مرا۔ میں نے کہا اپنی جان کی قسم ضرور ایسا ہی ہے اور اس سے پہلے بھی۔ وہ دو تین مرتبہ ایسا کہہ چکا تھا میں امام جعفر صادق علیہ السلام کی خدمت میں آیا اور عرض کی سالم ایسا ایسا کہتا ہے۔ فرمایا اے ابو عبیدہ ہم میں سے جو کوئی مرتا ہے تو ضرور اپنے بعد ایسے شخص کو چھوڑتا ہے جو اس کی مثل عمل کرنے والا ہو اور اسی کی سیرت رکھتا ہو۔ اسی کی طرح بلانے والا ہو۔ اے ابو عبیدہ جو داؤد کو خدا نے عطا کیا تھا اس کے پانے میں سلیمان کے لیے کوئی چیز مانع نہیں ہوئی۔ پھر فرمایا اے ابو عبیدہ جب قائم آل محمد کا ظہور ہو گا تو وہ داؤد سلیمان علیہما السلام کی طرح بغیر گواہ لیے مقدمات کا فیصلہ کریں گے۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِنَانٍ عَنْ أَبَانٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الله علیہ السلام يَقُولُ لا تَذْهَبُ الدُّنْيَا حَتَّى يَخْرُجَ رَجُلٌ مِنِّي يَحْكُمُ بِحُكُومَةِ آلِ دَاوُدَ وَلا يَسْأَلُ بَيِّنَةً يُعْطِي كُلَّ نَفْسٍ حَقَّهَا۔
راوی کہتا ہے میں نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے سنا کہ جب تک دنیا چلتی رہے گی ایک شخص مجھ سے اس کے خاتمہ سے پہلے ظاہر ہو گا جو آلِ داؤد کی طرح حکومت کرے گا اسے مقدمات کے فیصلہ میں گواہ کی ضرورت نہ ہو گی وہ ہر شخص کو اس کا حق دے گا۔
مُحَمَّدٌ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ عَمَّارٍ السَّابَاطِيِّ قَالَ قُلْتُ لابِي عَبْدِ الله علیہ السلام بِمَا تَحْكُمُونَ إِذَا حَكَمْتُمْ قَالَ بِحُكْمِ الله وَحُكْمِ دَاوُدَ فَإِذَا وَرَدَ عَلَيْنَا الشَّيْءُ الَّذِي لَيْسَ عِنْدَنَا تَلَقَّانَا بِهِ رُوحُ الْقُدُسِ۔
راوی کہتا ہے میں نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے کہا کہ جب آپ کسی قضیہ کا فیصلہ کرتے ہیں تو کیسے کرتے ہیں۔ فرمایا حکم خدا سے اس طرح جیسے داؤد علیہ السلام کرتے تھے۔ جب کوئی ایسا معاملہ سامنے آتا ہے جس کا علم ہم کو نہ ہو تو روح القدس ہم کو بتا دیتی ہے۔
مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنِ النَّضْرِ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ يَحْيَى الْحَلَبِيِّ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ أَعْيَنَ عَنْ جُعَيْدٍ الْهَمْدَانِيِّ عَنْ عَلِيِّ بن الحسين (عَلَيْهما السَّلام) قَالَ سَأَلْتُهُ بِأَيِّ حُكْمٍ تَحْكُمُونَ قَالَ حُكْمِ آلِ دَاوُدَ فَإِنْ أَعْيَانَا شَيْءٌ تَلَقَّانَا بِهِ رُوحُ الْقُدُسِ۔
راوی کہتا ہے میں نے علی بن الحسین علیہ السلام سے پوچھا کہ آپ کس طرح فیصلہ کرتے ہیں۔ فرمایا آلِ داؤد کی طرح، اور جب ہم کسی چیز سے عاجز ہوتے ہیں تو روح القدس کے ذریعہ بتا دیا جاتا ہے۔
أَحْمَدُ بْنُ مِهْرَانَ رَحِمَهُ الله عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ عَنِ ابْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ عَمَّارٍ السَّابَاطِيِّ قَالَ قُلْتُ لابِي عَبْدِ الله علیہ السلام مَا مَنْزِلَةُ الائِمَّةِ قَالَ كَمَنْزِلَةِ ذِي الْقَرْنَيْنِ وَكَمَنْزِلَةِ يُوشَعَ وَكَمَنْزِلَةِ آصَفَ صَاحِبِ سُلَيْمَانَ قَالَ فَبِمَا تَحْكُمُونَ قَالَ بِحُكْمِ الله وَحُكْمِ آلِ دَاوُدَ وَحُكْمِ مُحَمَّدٍ ﷺ وَيَتَلَقَّانَا بِهِ رُوحُ الْقُدُسِ۔
راوی کہتا ہے میں نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے پوچھا کہ آئمہ کی منزلت کیا ہے۔ فرمایا وہی جو ذوالقرنین کی ہے یا یوشع کی یا آصف وزیر سلیمان کی۔ راوی نے کہا آپ قضا کا فیصلہ کیسے کرتے ہیں۔ فرمایا جو حکم اللہ ہوتا ہے اس کی مطابق اور آلِ داؤد کے مطابق اور محمد مصطفیٰ کے فیصلے کے مطابق اور ہماری تلقین روح القدس سے ہوتی ہے۔