مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

(3-44)

آئمہ علیہم السلام وہ تمام علوم جانتے ہیں جو ملائکہ اور انبیاء و مرسلین علیہم السلام کو ملے ہیں

حدیث نمبر 1

عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ عَنْ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ شَمُّونٍ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ سَمَاعَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله علیہ السلام قَالَ إِنَّ لله تَبَارَكَ وَتَعَالَى عِلْمَيْنِ عِلْماً أَظْهَرَ عَلَيْهِ مَلائِكَتَهُ وَأَنْبِيَاءَهُ وَرُسُلَهُ فَمَا أَظْهَرَ عَلَيْهِ مَلائِكَتَهُ وَرُسُلَهُ وَأَنْبِيَاءَهُ فَقَدْ عَلِمْنَاهُ وَعِلْماً اسْتَأْثَرَ بِهِ فَإِذَا بَدَا لله فِي شَيْ‏ءٍ مِنْهُ أَعْلَمَنَا ذَلِكَ وَعَرَضَ عَلَى الائِمَّةِ الَّذِينَ كَانُوا مِنْ قَبْلِنَا. عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ عَنْ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ مُوسَى بْنِ الْقَاسِمِ وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنِ الْعَمْرَكِيِّ بْنِ عَلِيٍّ جَمِيعاً عَنْ عَلِيِّ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ أَخِيهِ مُوسَى بْنِ جَعْفَرٍ (عَلَيْهما السَّلام) مِثْلَهُ۔

فرمایا امام جعفر صادق علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ کے لیے دو علم ہیں ایک وہ جس کو ظاہر کیا ہے اپنے ملائکہ، انبیاء و مرسلین پر پس جو ان سب پر ظاہر کیا اس کی تعلیم ہم کو بھی دی ہے اور دوسرا علم وہ ہے جو اس نے اپنی ذات سے مخصوص کیا ہے (اور کسی دوسرے کو اس سے مطلع نہیں کیا جیسے علم ظہور قائم آل محمد، پس خدائے تعالیٰ اس سے متعلق کوئی بات چاہتا ہے تو ہم کو مطلع کرتا ہے وہ ہم کو ) بتا دیتا ہے وہ پیش کیا جا چکا ہے ان آئمہ پر جو ہم سے پہلے تھے ان کی روایت کی ہے فلاں فلاں نے۔

حدیث نمبر 2

عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ الْحُسَيْنِ بْنِ سَعِيدٍ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ أَبِي بَصِيرٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله علیہ السلام قَالَ إِنَّ لله عَزَّ وَجَلَّ عِلْمَيْنِ عِلْماً عِنْدَهُ لَمْ يُطْلِعْ عَلَيْهِ أَحَداً مِنْ خَلْقِهِ وَعِلْماً نَبَذَهُ إِلَى مَلائِكَتِهِ وَرُسُلِهِ فَمَا نَبَذَهُ إِلَى مَلائِكَتِهِ وَرُسُلِهِ فَقَدِ انْتَهَى إِلَيْنَا۔

فرمایا امام جعفر صادق علیہ السلام نے کہ خدا کے دو علم ہیں ایک وہ جو اس کے پاس ہے اور کسی پر اسے مطلع نہیں کیا۔ دوسرا وہ علم ہے جو اس نے ملائکہ اور مرسلین کو دیا ہے پس جو ملائکہ اور مرسلین کو دیا ہے وہ ہم کو بھی دیا ہے۔

حدیث نمبر 3

عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ صَالِحِ بْنِ السِّنْدِيِّ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بَشِيرٍ عَنْ ضُرَيْسٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا جَعْفَرٍ علیہ السلام يَقُولُ إِنَّ لله عَزَّ وَجَلَّ عِلْمَيْنِ عِلْمٌ مَبْذُولٌ وَعِلْمٌ مَكْفُوفٌ فَأَمَّا الْمَبْذُولُ فَإِنَّهُ لَيْسَ مِنْ شَيْ‏ءٍ تَعْلَمُهُ الْمَلائِكَةُ وَالرُّسُلُ إِلا نَحْنُ نَعْلَمُهُ وَأَمَّا الْمَكْفُوفُ فَهُوَ الَّذِي عِنْدَ الله عَزَّ وَجَلَّ فِي أُمِّ الْكِتَابِ إِذَا خَرَجَ نَفَذَ۔

فرمایا امام جعفر صادق علیہ السلام نے کہ اللہ کے دو علم ہیں ایک علم دیا ہوا دوسرا نہ دیا ہوا۔ جو علم دیا ہوا ہے اس کے کسی امر کو ملائکہ اور مرسلین نہیں جانتے مگر ہم اس کو جانتے ہیں اور مکفوف وہ علم جو خدا کے پاس ام الکتاب (لوح محفوظ) میں ہے جب وہ (قائم آلِ محمد کے ظہور پر) نافذ کیا جائے گا۔

حدیث نمبر 4

أَبُو عَلِيٍّ الاشْعَرِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ النُّعْمَانِ عَنْ سُوَيْدٍ الْقَلاءِ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ عَنْ أَبِي بَصِيرٍ عَنْ ابي جعفر علیہ السلام قَالَ إِنَّ لله عَزَّ وَجَلَّ عِلْمَيْنِ عِلْمٌ لا يَعْلَمُهُ إِلا هُوَ وَعِلْمٌ عَلَّمَهُ مَلائِكَتَهُ وَرُسُلَهُ فَمَا عَلَّمَهُ مَلائِكَتَهُ وَرُسُلَهُ علیہ السلام فَنَحْنُ نَعْلَمُهُ۔

فرمایا حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے خدا کےدو علم ہیں ایک وہ جو اس کے سوا کوئی (دوسرا) نہیں جانتا۔ دوسرا علم وہ ہے جو ملائکہ اور مرسلین کو دیا گیا ہے ہم اس کو جانتے ہیں۔

حدیث نمبر 1