مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

(3-30)

ولایتِ علی علیہ السلام ہی وہ راستہ ہے جس پر قائم رہنے کی طرف رغبت دلائی گئی ہے

حدیث نمبر 1

أَحْمَدُ بْنُ مِهْرَانَ عَنْ عَبْدِ الْعَظِيمِ بْنِ عَبْدِ الله الْحَسَنِيِّ عَنْ مُوسَى بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ يَعْقُوبَ عَمَّنْ ذَكَرَهُ عَنْ ابي جعفر علیہ السلام فِي قَوْلِهِ تَعَالَى وَأَنْ لَوِ اسْتَقامُوا عَلَى الطَّرِيقَةِ لاسْقَيْناهُمْ ماءً غَدَقاً قَالَ يَعْنِي لَوِ اسْتَقَامُوا عَلَى وَلايَةِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ وَالاوْصِيَاءِ مِنْ وُلْدِهِ (عَلَيْهم السَّلام) وَقَبِلُوا طَاعَتَهُمْ فِي أَمْرِهِمْ وَنَهْيِهِمْ لاسْقَيْنَاهُمْ مَاءً غَدَقاً يَقُولُ لاشْرَبْنَا قُلُوبَهُمُ الايمَانَ وَالطَّرِيقَةُ هِيَ الايمَانُ بِوَلايَةِ عَلِيٍّ وَالاوْصِيَاءِ۔

حضرت امام محمد باقر علیہ السلام سے آیت "اگر وہ طریقہ حق پر قائم رہیں گے تو ہم ان کو بہت زیادہ پانی سے سیراب کریں گے" کے متعلق فرمایا اس سے مراد یہ ہے کہ اگر وہ ولایت علی علیہ السلام اور ان کے اوصیاء کے راستہ پر قائم رہیں گے اور ان کی اطاعت قبول کریں گے ان کے امر و نہی میں تو البتہ ہم ان کو (روزِ قیامت) بہت زیادہ پانی سے سیراب کریں گے اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم ان کے دلوں کو ایمان سے بھر دیں گے اور طریقہ سے مراد ایمان لانا ہے ولایت امیر المومنین اور ان کے اوصیاء علیہم السلام پر۔

حدیث نمبر 2

الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُعَلَّى بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُمْهُورٍ عَنْ فَضَالَةَ بْنِ أَيُّوبَ عَنِ الْحُسَيْنِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا عَبْدِ الله علیہ السلام عَنْ قَوْلِ الله عَزَّ وَجَلَّ الَّذِينَ قالُوا رَبُّنَا الله ثُمَّ اسْتَقامُوا فَقَالَ أَبُو عَبْدِ الله علیہ السلام اسْتَقَامُوا عَلَى الائِمَّةِ وَاحِدٍ بَعْدَ وَاحِدٍ تَتَنَزَّلُ عَلَيْهِمُ الْمَلائِكَةُ أَلا تَخافُوا وَلا تَحْزَنُوا وَأَبْشِرُوا بِالْجَنَّةِ الَّتِي كُنْتُمْ تُوعَدُونَ۔

راوی کہتا ہے میں نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے پوچھا آیت الذین قالو ربنا اللہ کے متعلق۔ فرمایا حضرت نے اس سے مراد ہے آئمہ کی امامت پر یکے بعد دیگرے ایمان لانا۔ ملائکہ ان پر نازل ہوتے ہیں اور کہتے ہیں نہ آئندہ کا خوف کرو نہ پچھلی باتوں کا غم تم کو اس جنت کی بشارت دی جاتی ہے جس کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے۔