حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ إِدْرِيسَ الْقُمِّيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ الْكُوفِيِّ عَنْ مُوسَى بْنِ سَعْدَانَ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي يَحْيَى الصَّنْعَانِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله علیہ السلام قَالَ قَالَ لِي يَا أَبَا يَحْيَى إِنَّ لَنَا فِي لَيَالِي الْجُمُعَةِ لَشَأْناً مِنَ الشَّأْنِ قَالَ قُلْتُ جُعِلْتُ فِدَاكَ وَمَا ذَاكَ الشَّأْنُ قَالَ يُؤْذَنُ لارْوَاحِ الانْبِيَاءِ الْمَوْتَى علیہ السلام وَأَرْوَاحِ الاوْصِيَاءِ الْمَوْتَى وَرُوحِ الْوَصِيِّ الَّذِي بَيْنَ ظَهْرَانَيْكُمْ يُعْرَجُ بِهَا إِلَى السَّمَاءِ حَتَّى تُوَافِيَ عَرْشَ رَبِّهَا فَتَطُوفَ بِهِ أُسْبُوعاً وَتُصَلِّيَ عِنْدَ كُلِّ قَائِمَةٍ مِنْ قَوَائِمِ الْعَرْشِ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ تُرَدُّ إِلَى الابْدَانِ الَّتِي كَانَتْ فِيهَا فَتُصْبِحُ الانْبِيَاءُ وَالاوْصِيَاءُ قَدْ مُلِئُوا سُرُوراً وَيُصْبِحُ الْوَصِيُّ الَّذِي بَيْنَ ظَهْرَانَيْكُمْ وَقَدْ زِيدَ فِي عِلْمِهِ مِثْلُ جَمِّ الْغَفِيرِ۔
راوی کہتا ہے فرمایا مجھ سے امام جعفر صادق علیہ السلام نے کہ اے ابو یحیٰ ہمارے لیے جمعہ کی راتوں میں ایک عظیم شان ہوتی ہے۔ میں نے کہا وہ کیا ہے۔ فرمایا مرے ہوئے انبیاء کی روحیں اور اوصیائے مردہ کی روحیں اور اس وصی کی روح جو تمہارے سامنے ہے آسمان کی طرف جاتی ہیں اور عرش الہٰی کے بالمقابل پہنچتی ہیں اور ہفتوں اس کا طواف کرتی ہیں اور عرش کے ہر پایہ کے پاس دو رکعت نماز پڑھتی ہیں پھر اپنے ابدان کی طرف لوٹ آتی جاتی ہیں پس انبیاء اور اوصیاء خوشی سے بھر جاتے ہیں اور صبح کرتا ہے وہ وصی جو تمہارے سامنے ہے اور اس کے علم میں بہت کچھ اضافہ ہو جاتا ہے۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي زَاهِرٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْكُوفِيِّ عَنْ يُوسُفَ الابْزَارِيِّ عَنِ الْمُفَضَّلِ قَالَ قَالَ لِي أَبُو عَبْدِ الله علیہ السلام ذَاتَ يَوْمٍ وَكَانَ لا يُكَنِّينِي قَبْلَ ذَلِكَ يَا أَبَا عَبْدِ الله قَالَ قُلْتُ لَبَّيْكَ قَالَ إِنَّ لَنَا فِي كُلِّ لَيْلَةِ جُمُعَةٍ سُرُوراً قُلْتُ زَادَكَ الله وَمَا ذَاكَ قَالَ إِذَا كَانَ لَيْلَةُ الْجُمُعَةِ وَافَى رَسُولُ الله ﷺ الْعَرْشَ وَوَافَى الائِمَّةُ (عَلَيْهم السَّلام) مَعَهُ وَوَافَيْنَا مَعَهُمْ فَلا تُرَدُّ أَرْوَاحُنَا إِلَى أَبْدَانِنَا إِلا بِعِلْمٍ مُسْتَفَادٍ وَلَوْ لا ذَلِكَ لانْفَدْنَا۔
مجھ سے ایک دن امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا ( اس سے پہلے حضرت مجھے کنیت سے نہیں پکارتے تھے) اے ابو عبداللہ۔ میں نے کہا لبیک۔ فرمایا ہمارے لیے ہر شب جمعہ میں خوشی ہوتی ہے۔ میں نے کہا اللہ آپ کی خوشی زیادہ کرے یہ کس طرح۔ فرمایا جب شب جمعہ آتی ہے تو رسول اللہ اور آئمہ علیہم السلام عرش تک پہنچتے ہیں اور ہم ان کے ساتھ ہوتے ہیں۔ پس جب ہم اپنے ابدان کی طرف لوٹتے ہیں تو ہم کو علم حاصل ہوتا ہے اگر یہ نہ ہوتا تو ہم ختم ہو جاتے جو ہمارے پاس ہے ضائع ہو جاتا۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْخَطَّابِ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ الْحُسَيْنِ بْنِ أَحْمَدَ الْمِنْقَرِيِّ عَنْ يُونُسَ أَوِ الْمُفَضَّلِ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله علیہ السلام قَالَ مَا مِنْ لَيْلَةِ جُمُعَةٍ إِلا وَلاوْلِيَاءِ الله فِيهَا سُرُورٌ قُلْتُ كَيْفَ ذَلِكَ جُعِلْتُ فِدَاكَ قَالَ إِذَا كَانَ لَيْلَةُ الْجُمُعَةِ وَافَى رَسُولُ الله ﷺ الْعَرْشَ وَوَافَى الائِمَّةُ (عَلَيْهم السَّلام) وَوَافَيْتُ مَعَهُمْ فَمَا أَرْجِعُ إِلا بِعِلْمٍ مُسْتَفَادٍ وَلَوْ لا ذَلِكَ لَنَفِدَ مَا عِنْدِي۔
امام جعفر صادق علیہ السلام سے مروی ہے کہ ہر جمعہ رات کو اولیائے خدا کو سرور حاصل ہوتا ہے۔ میں نے کہا یہ کیسے۔ فرمایا جب شب جمعہ آتی ہے تو رسول للہ ﷺ عرش الہٰی تک پہنچتے ہیں اور آئمہ بھی، میں بھی ان کے ساتھ ہوتا ہوں اور جب لوٹتا ہوں تو علم حاصل کر کے، اگر یہ نہ ہوتا تو میرے پاس جو کچھ تھا ضائع ہو جاتا۔