مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الْعَطَّارُ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي زَاهِرٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُوسَى عَنْ عَلِيِّ بْنِ حَسَّانَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَثِيرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الله علیہ السلام يَقُولُ نَحْنُ وُلاةُ أَمْرِ الله وَخَزَنَةُ عِلْمِ الله وَعَيْبَةُ وَحْيِ الله۔
راوی کہتا ہے میں نے امام جعفر علیہ السلام سے سنا، ہم والیانِ امر الہٰی ہیں ہم علومِ الہٰی کا خزانہ ہیں اور مرکز اسرار الہٰیہ ہیں۔
عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ الْحُسَيْنِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَسْبَاطٍ عَنْ أَبِيهِ أَسْبَاطٍ عَنْ سَوْرَةَ بْنِ كُلَيْبٍ قَالَ قَالَ لِي أَبُو جَعْفَرٍعلیہ السلام وَالله إِنَّا لَخُزَّانُ الله فِي سَمَائِهِ وَأَرْضِهِ لا عَلَى ذَهَبٍ وَلا عَلَى فِضَّةٍ إِلا عَلَى عِلْمِهِ۔
امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا ، واللہ ہم زمین و آسمان میں اللہ کے خزانہ دار ہیں مگر سونے چاندی کے خزانہ دار نہیں بلکہ علمِ الہٰی کے۔
عَلِيُّ بْنُ مُوسَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ الْحُسَيْنِ بْنِ سَعِيدٍ وَمُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ الْبَرْقِيِّ عَنِ النَّضْرِ بْنِ سُوَيْدٍ رَفَعَهُ عَنْ سَدِيرٍ عَنْ ابي جعفر علیہ السلام قَالَ قُلْتُ لَهُ جُعِلْتُ فِدَاكَ مَا أَنْتُمْ قَالَ نَحْنُ خُزَّانُ عِلْمِ الله وَنَحْنُ تَرَاجِمَةُ وَحْيِ الله وَنَحْنُ الْحُجَّةُ الْبَالِغَةُ عَلَى مَنْ دُونَ السَّمَاءِ وَمَنْ فَوْقَ الارْضِ۔
راوی کہتا ہے میں نے امام باقر علیہ السلام سے پوچھا آپ کیا ہیں۔ فرمایا ہم علم اللہ کے خزانہ دار ہیں ہم وحی الہٰی کے ترجمان ہیں ہم حجت بالغہ ہیں ان پر جو آسمانوں کے اوپر ہیں اور ان پر جو زمین کے اوپر ہیں۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَيْنِ عَنِ النَّضْرِ بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْفُضَيْلِ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا جَعْفَرٍ علیہ السلام يَقُولُ قَالَ رَسُولُ الله ﷺ قَالَ الله تَبَارَكَ وَتَعَالَى اسْتِكْمَالُ حُجَّتِي عَلَى الاشْقِيَاءِ مِنْ أُمَّتِكَ مِنْ تَرْكِ وَلايَةِ عَلِيٍّ وَالاوْصِيَاءِ مِنْ بَعْدِكَ فَإِنَّ فِيهِمْ سُنَّتَكَ وَسُنَّةَ الانْبِيَاءِ مِنْ قَبْلِكَ وَهُمْ خُزَّانِي عَلَى عِلْمِي مِنْ بَعْدِكَ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ الله ﷺ لَقَدْ أَنْبَأَنِي جَبْرَئِيلُ علیہ السلام بِأَسْمَائِهِمْ وَأَسْمَاءِ آبَائِهِمْ۔
راوی کہتا ہے میں نے امام محمد باقر علیہ السلام کو کہتے سنا کہ رسول اللہ نے فرمایا (بحدیث قدسی) مجھ سے اللہ تعالیٰ نے فرمایا تمہاری امت میں میری حجت تمام ہو گی ان اشقیاء پر جنھوں نے ولایت علی کو ترک کیا اور تمہارے بعد تمہارے اوصیاء کو چھوڑا۔ بیشک ان میں تمہاری اور تم سے پہلے انبیاء کی سنت قائم ہے وہ میرے علم کے خدینہ دار ہیں تمہارے بعد۔ پھر رسول اللہ نے فرمایا جبرئیل نے مجھے ان کے اور ان کے آبادء کے نام بتائے۔
أَحْمَدُ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ فَضَالَةَ بْنِ أَيُّوبَ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ أَبِي يَعْفُورٍ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ الله علیہ السلام يَا ابْنَ أَبِي يَعْفُورٍ إِنَّ الله وَاحِدٌ مُتَوَحِّدٌ بِالْوَحْدَانِيَّةِ مُتَفَرِّدٌ بِأَمْرِهِ فَخَلَقَ خَلْقاً فَقَدَّرَهُمْ لِذَلِكَ الامْرِ فَنَحْنُ هُمْ يَا ابْنَ أَبِي يَعْفُورٍ فَنَحْنُ حُجَجُ الله فِي عِبَادِهِ وَخُزَّانُهُ عَلَى عِلْمِهِ وَالْقَائِمُونَ بِذَلِكَ۔
فرمایا امام جعفر صادق علیہ السلام نے ابن ابی یعفور سے اللہ واحد ہے اور اپنی وحدانیت میں اکیلا ہے اور اپنے حکم میں منفرد ہے اس نے مخلوق کو پیدا کیا اور امر دین کو ان کے لیے مقدور کیا۔ اے ابی یعفور ہم اللہ کے بندوں پر اس کی حجتیں ہیں اور اس کے علم کے خزانے ہیں اور اس علم پر قائم رہنے والے ہیں۔
عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ مُوسَى بْنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُعَاوِيَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنِ الْعَمْرَكِيِّ بْنِ عَلِيٍّ جَمِيعاً عَنْ عَلِيِّ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ أَبِي الْحَسَنِ مُوسَى علیہ السلام قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ الله علیہ السلام إِنَّ الله عَزَّ وَجَلَّ خَلَقَنَا فَأَحْسَنَ خَلْقَنَا وَصَوَّرَنَا فَأَحْسَنَ صُوَرَنَا وَجَعَلَنَا خُزَّانَهُ فِي سَمَائِهِ وَأَرْضِهِ وَلَنَا نَطَقَتِ الشَّجَرَةُ وَبِعِبَادَتِنَا عُبِدَ الله عَزَّ وَجَلَّ وَلَوْلانَا مَا عُبِدَ الله۔
فرمایا امام رضا علیہ السلام نے کہ فرمایا امام جعفر صادق علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ نے ہم کو بہترین خلقت کے ساتھ پیدا کیا اور ہمیں بہترین صورت دی اور ہم کو آسمان و زمین کا خزانہ دار بنایا۔ ہم نے درختوں سے کلام کیا۔ ہماری عبادت سے اللہ کی عبادت ہوئی ہم نہ ہوتے تو اللہ کی عبادت نہ کی جاتی۔